بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک بیوہ، ایک بیٹا تین بیٹیوں میں ترکہ کی تقسیم


سوال

ایک شخص فوت ہوا ہے،  اس کے ورثاء میں ایک بیوہ، ایک بیٹا،  تین بیٹیاں ہیں،  اور نواسے نواسیاں بھی ہیں، اب میراث میں کس کس کا حصہ بنتا ہے ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں مرحوم کے کل ترکہ کو  40 حصوں میں تقسیم کرکے، 5 حصے بیوہ کو ، 14 حصے مرحوم کے اکلوتے بیٹے کو اور 7 حصے ان کی ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔ نواسیاں اور نواسے محروم رہیں گے۔ یعنی سو روپے میں سے ساڑھے بارہ روپے مرحوم کی بیوہ کو ، پینتیس روپے مرحوم کے  اکلوتے بیٹے  کو  اور ساڑھے سترہ روپے ان کی ہر ایک بیٹی کو  دیے جائیں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144102200222

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں