کیا ایک بچے کا عقیقہ دو مرتبہ ہوسکتا ہے? مثلاً ایک ننھیال اور ایک ددھیال کی طرف سے۔
عقیقہ شرعاً ایک ہی مرتبہ ثابت ہے، اگر بچہ ددھیال میں ہے تو وہیں عقیقہ کرنا بہتر ہے، اگر ننھیال میں ہے تو ننھیال میں بہتر ہے؛ تاکہ جانور ذبح کرنے اور بال اتروانے کا کام ایک ہی جگہ انجام پائے۔ ( عقیقہ انسائیکلو پیڈیاص 86) باقی اگر دو مرتبہ کرنا چاہیں تو شرعاً ممانعت یا حرج نہیں ہے، کیا جاسکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200792
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن