بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایل سی ڈیز کے کاروبار کے منافع کا حکم


سوال

میں نے ایک کاروبار میں کسی کے ساتھ پیسہ لگایا ہوا ہے، اور اس شخص نے بتایا کہ کمپنی موٹرسائیکل کاکاروبار کرتی ہے،  کچھ عرصہ قبل بتایا گیا کہ اب اس کمپنی  نے ایل سی ڈی وغیرہ کی خریدوفروخت کو بھی اس کاروبار میں شامل کیا ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا صرف ایل سی ڈی وغیرہ کی خریدوفروخت جائز ہے؟  اور دوسرا اگر ایل سی ڈی کا کاروبار جائز نہیں تو مذکورہ کاروبار جس میں موٹرسائیل کے ساتھ ایل سی ڈی کی خریدوفروخت کر رہے ہیں یہ کاروبار جائز ہے؟

جواب

واضح رہے کہ مروجہ ایل سی ڈیز  مختلف انواع کی ہوتی ہیں، بعض کمپیوٹر کے مونیٹر کے طور پر استعمال ہوتی ہیں، اور بعض کا استعمال  محض ٹی وی کے طور پر ہوتا ہے اور بعض ایل سی ڈیز میں دونوں مقاصد میں استعمال کیے جانے کی خصوصیت پائی جاتی ہے، پس پہلی اور تیسری قسم کی ایل سی ڈیز کے کاروبار کی شرعاً اجازت ہے، تاہم دوسری قسم کی ایل سی ڈیز کا کاروبار حلال نہیں، لہذا صورتِ  مسئولہ میں اگر مذکورہ کمپنی پہلے اور تیسری قسم کی ایل سی ڈیز کا کاروبار کرتی ہو تو  اس کا تمام منافع حلال شمار ہوگا، البتہ اگر دوسری قسم کی ایل سی ڈیز کا کاروبار کرتی ہو یا ایل سی ڈیز میں یہ قسم بھی شامل ہو تو اس صورت میں ان کی فروخت سے حاصل شدہ منافع  کا حصہ حلال نہ ہوگا، اورتمام  انویسٹر ز کو اپنے منافع میں سے حرام منافع کے تناسب سے رقم ثواب کی نیت کے بغیر صدقہ کرنا لازم ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201566

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں