ایک شخص نےایسی عورت سےنکاح کیا جوزناسےحاملہ ہے، حمل بھی ناکح کانہیں۔ اب یہ شخص اس عورت سے ہم بستری بھی کرتاہے، کیا ان کا نکاح شرعاً درست ہے؟
بصدقِ واقعہ صورتِ مسئولہ میں مذکورہ نکاح اگرچہ شرعاً منعقد ہوگیا ہے، تاہم مذکورہ خاتون جب تک بچہ نہیں جنتی اس وقت تک دونوں افراد کے لیے ہم بستری کرنا جائز نہیں، اور اب تک جو ہم بستری کی ہے اس پر صدقِ دل سے توبہ و استغفار کرنا لازم ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وَقَالَ أَبُو حَنِيفَةَ وَمُحَمَّدٌ - رَحِمَهُمَا اللَّهُ تَعَالَى -: يَجُوزُ أَنْ يَتَزَوَّجَ امْرَأَةً حَامِلًا مِنْ الزِّنَا، وَلَايَطَؤُهَا حَتَّى تَضَعَ. وَقَالَ أَبُو يُوسُفَ - رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى -: لَايَصِحُّ. وَالْفَتْوَى عَلَى قَوْلِهِمَا، كَذَا فِي الْمُحِيطِ". (كِتَابُ النِّكَاحِ، الْبَابُ الثَّالِثُ فِي بَيَانِ الْمُحَرَّمَاتِ وَهِيَ تِسْعَةُ أَقْسَامٍ، الْقِسْمُ السَّادِسُ الْمُحَرَّمَاتُ الَّتِي يَتَعَلَّقُ بِهَا حَقُّ الْغَيْرِ، ١/ ٢٨٠) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201660
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن