ایزی پیسہ میں ہر ایزی لوڈ اور ٹرانزیکشن پر کچھ رقم کیش بیک کی صورت میں دی جاتی ہے، کیا یہ رقم لینا جائز ہے یا نہیں؟
مذکورہ رقم قرض کے بدلہ میں ملنے والا نفع ہے جو کہ شرعاً سود ہے؛ لہذا یہ رقم لینا اور اس کا استعمال کرنا، دونوں ناجائز اور حرام ہے۔ فقط واللہ اعلم
تفصیل کے لیے جامعہ کا فتوی یہاں ملاحظہ ہو :
فتوی نمبر : 144106200415
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن