کیا فرماتے ہیں علماءِ کرام و مفتیانِ عظام مذکورہ مسئلہ میں کہ :
ایک عورت حیض کی حالت میں ہے، لیکن حیض روزانہ تھوڑی دیر کے لیے آتا ہے، تو کیا دن کے بقیہ حصہ میں غسل کرکے نماز، قرآن اور تراویح پڑھ سکتی ہے؟ اور کیا وہ روزہ رکھ سکتی ہے؟ برائے مہربانی قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں!
ایامِ حیض میں نماز روزہ تلاوت جائز نہیں ، لہذا مذکورہ خاتون کو اگر ان ایام میں مسلسل خون نہیں آتا ہو تو بھی یہ ایام ان کی عادت کے مطابق حیض ہی شمار ہوں گے، جس کی وجہ سے غسل کرنے سے بھی طہارت حاصل نہیں ہوگی ؛ لہذا ان ایام میں ذکر و اذکار اور دعا کرسکتی ہیں، نماز ، روزہ ، تلاوت نہیں کرسکتیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200161
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن