بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایام حیض میں قرآن مجید کی تلاوت کا حکم


سوال

ایامِ حیض میں حافظہ یا حفظ کی طالبہ قرآنِ مجید سنا سکتی ہے یا پھر یاد کر سکتی ہے ?

جواب

صورتِ مسئولہ میں خواتین کے لیے ماہوری کے دنوں میں قرآن کریم نہ دیکھ کر پڑھنا جائز ہے اور نہ ہی زبانی پڑھنے یا سنانے کی اجازت ہے، جیساکہ "سننِ ترمذی" میں بروایتِ عبد اللہ ابن عمر  رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان منقول ہے کہ حائضہ (وہ خاتون جو حیض کے ایام میں ہو) اور جنبی( وہ مرد جس پر غسل فرض ہو) قرآن مجید میں سے کچھ بھی نہیں پڑھ سکتے۔

"عن إبن عمر رضي الله عنه عن النبي صلي الله عليه وسلم قال: لا تقرأ الحائض و لا الجنب شيئاً من القرآن". (باب ما جاء في الجنب و الحائض أنهما لا يقرآن القرآن، رقم الحديث: ١٣١، ط: دار السلام)

اگر قرآنِ مجید بھولنے کا اندیشہ ہو تو قرآنِ مجید میں دیکھ کر زبان سے تلفظ کیے بغیر دل ہی دل میں دہرالیا کرے، البتہ قرآنِ مجید کو بغیر حائل چھونے کی اجازت نہیں ہوگی، کسی جدا کپڑے وغیرہ سے قرآن کو پکڑے اور صفحات پلٹے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200663

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں