بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایامِ حیض عادت سے بڑھ جائیں


سوال

 کسی عورت کے مخصوص ایام 7 دن ہوں اور زندگی میں کبھی کمی بیشی نہ ہوئی ہو، اور اب  کی بار سات دن کے بعد غسل کرنے کے بعد خون کاداغ لگ جائے تو کیا وہ عورت دوبار غسل کرے اور کتنے دن کے بعد کرے؟

جواب

اگر کسی عورت کی ماہ واری کی سابقہ عادت متعین ہو  یعنی اسے ہرماہ مثلاً: سات دن حیض  آتا ہو، پھر کسی مہینے سابقہ ایام سے زیادہ حیض کا سلسلہ جاری رہے،  یہاں تک کہ دس دنوں سے بھی زیادہ  کی مدت ہوجائے تو ایامِ عادت (مثلاً: سات ایام)کا خون توحیض سمجھا جائے گا، اور اس کے بعد کے دنوں کا خون  استحاضہ سمجھاجائے گا،استحاضہ کا خون در اصل بیماری کا خون ہے، عورت اسی حالت میں نماز بھی پڑھے گی، اور روزہ بھی رکھے گی۔اگر نماز ، روزے رہ گئے تو ان کی قضاکرنی ہوگی۔غسل کے اعادے کی ضرورت نہ ہوگی۔

اور اگرخون سابقہ عادت سے بڑھ جائے، لیکن دس دنوں کے اندراندر  بند ہوجائے یا دھبے نظر آنا دس دنوں کے اندر بند ہوجائیں تو  اس صورت میں اسے  عادت کی تبدیلی قرار دیاجائے گا۔اور سابقہ عادت سے دس دنوں کے اندر اندر جتنے دن خون آیا یا دھبے لگے یہ تمام ایام حیض شمار ہوں گے ، اور دس دن کے اندر جب خون یا دھبے آنا بند ہوجائیں تو غسل بھی دوبارہ کرنا ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106201100

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں