بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اہل تشیع کی مساجد میں نماز ،ان کے ساتھ کھانا پینا ،اور ملازمت کرنا


سوال

1۔اہل تشیع ، شیعہ حضرات کی جائے نماز مصلٰی پر نماز پڑھ سکتے ؟ کیا ان کے مساجد میں نماز اداکرسکتے ہیں ؟

2۔کیا ان کے ساتھ کھانا کھاسکتے ہیں ؟

3۔کیاان کے ادارے میں نوکری کرسکتے ہیں؟

جواب

1۔شیعہ حضرات کی جائے نماز یا ان کی مساجد بشرطیکہ پاک ہوں تو ان میں جاکر نماز اداکرنے سے اگرچہ نماز تو ہوجائے گی ،لیکن ان جگہوں پر جاکر نماز پڑھنا مکروہ ہے؛ اس لیے کہ یہ جگہیں شیطانی مراکز ہوتی ہیں، بلکہ فقہاء نے تو صرف اور ان جگہوں پر جانے کو بھی قابل تعزیر قرار دیا ہے ۔

2-3شیعوں کےساتھ کھانا کھانےیا ملازمت کرنے میں عقائد بگڑنے کا یا خود اپنی یا دیگر مسلمانوں کی توہین وتذلیل کا اندیشہ ہو توپھرنہ ان کے ساتھ کھانا پینا جائز ہے اور نہ ان کے ان کے اداروں میں نوکری کرنا جائزہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143408200015

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں