بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مشروط طلاق


سوال

میری اپنی بیوی سے لڑائی ہوئی تو میں نے ان کو تھپڑ مارا اور بہت غصے میں میرے منہ سے نکلا ’’اگر میں نے دوبارہ ایسا کیا تو آپ میرے اوپر طلاق ہوگی‘‘۔ اس صورت میں مجھے کیا کرنا چاہیے اور اس کا کیا کفارہ ہے؟

جواب

آپ نے جب یہ الفاظ کہے ’’اگر میں نے دوبارہ ایسا کیا تو آپ میرے اوپر طلاق ہوگی‘‘،  تو اس وقت ’’ایسا کیا‘‘  کہتے وقت آپ کے ذہن میں جو کام تھا، اگر وہ کام آپ نے کیا تو آپ کی بیوی پر ایک طلاقِ رجعی واقع ہوجائے گی۔ اگر وہ کام فرائض یا واجبات کی قبیل سے ہے تو اسے کرلیں اور پھر  دورانِ عدت اپنی بیوی سے رجوع کرلیں، رجوع کے بعد آپ کے پاس دو طلاقوں کا اختیار ہوگا۔ اگر وہ کام فرائض یا واجبات کی قبیل سے نہیں ہے تو اسے کرنے سے اجتناب کریں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 248):
"وسيذكر قريبًا أن من الألفاظ المستعملة: الطلاق يلزمني، والحرام يلزمني، وعلي الطلاق، وعلي الحرام، فيقع بلا نية للعرف ..." إلخ
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106201202

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں