بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اگر شوہر زبان سے بیوی کو یہ کہے کہ میں نے  تجھے طلاق دی،  مگر دل میں تین طلاق کی نیت کرے تو کیا حکم ہے؟


سوال

اگر شوہر زبان سے بیوی کو یہ کہے کہ ’’میں نے  تجھے طلاق دی‘‘،  مگر دل میں تین طلاق کی نیت کرے تو کیا حکم ہے؟

جواب

اگر شوہر زبان سے بیوی کو یہ کہے کہ میں نے  تجھے طلاق دی،  مگر دل میں تین طلاق کی نیت کرے تو  اس سے ایک ہی طلاق واقع ہو گی، تین طلاقیں واقع نہیں ہوں گی۔

المبسوط للسرخسي (6/ 76):
"ولو نوى بقوله: "أنت طالق"، ثلاثًا أو اثنتين، لاتعمل نيته عندنا، ولايقع عليها إلا واحدة رجعية".

تحفة الفقهاء (2/ 176):
"فَإِن نوى بقوله: "أَنْت طَالِق"، ونظائره ثَلَاث تَطْلِيقَات أَو طَلْقَتَيْنِ لَايَصح عندنَا".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200467

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں