کسی عورت کا سوتیلا بیٹا(موجودہ شوہر کی پہلی بیوی کا بیٹا) اپنی سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح کر سکتا ہے؟ ایسا ایک جگہ دیکھا ہے، وہ خاتون اور اس کی بہن بالترتیب سگے باپ اور بیٹے کے نکاح میں ہیں اور یوں وہ ساس بہو بھی ہیں۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟
یہ نکاح جائز ہے۔
ابن عابدین عن الخیر الرملي:
"ولاتحرم أم زوجة الأب، ولا بنتها، فأخت زوجة الأب أولى بأن لاتحرم". (شامی ۴:۱۰۵) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200638
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن