بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

انسانی جگر کے عطیہ کا حکم


سوال

زید کے والد کا جگر کا مسئلہ ہے زید اپنی خوشی سے اپنے جگر میں سے دینےکے لیے  تیار ہے، اور آج کل یہ قابلِ عمل بھی ہے، تو کیا زید کے لیے اپنے جگر میں سے کچھ اپنے والد کو دینا جائز ہے یا نہیں?

جواب

      کسی انسانی عضو کا  دوسرے انسان کے جسم میں استعمال کرنا شرعاً جائز نہیں ہے خواہ معاوضہ کے ساتھ ہو یا بلامعاوضہ ہو، اور جگر بھی انسانی عضو ہے، لہذا ایک انسان کا جگرکے حصہ کی دوسرے انسان کے جسم میں پیوندکاری کرنا شرعاً ناجائز ہے۔

انسانی اعضاء کی پیوندکاری سے متعلق شرعی حکم کی تفصیل کے لیے درج لنک پر جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ کیا جاسکتا ہے:

انسانی اعضاء کی پیوندکاری اور خون کا حکم / حیوانات، جمادات اور نباتات کے ذریعہ پیوندکاری کا حکم

انسانی اعضاء کی پیوند کاری / زندگی میں گردہ کسی کو ہدیہ کرنا

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200291

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں