کیا اللہ کو گواہ بنا کے نکاح ہوجاتا ہے؟ جب کہ نکاح سے ان کو روکا جا رہا ہو۔
نکاح منعقد ہونے کے لیے دولہا و دلہن کی جانب سے ایجاب و قبول کرتے وقت شرعی گواہوں (دو مرد یا ایک مرد اور دو عورتوں) کا موجود ہونا شرعاً ضروری ہوتا ہے، پس گواہوں کی غیر موجودگی میں اللہ کو گواہ بنا کر لڑکا لڑکی کے ایجاب و قبول کرنے سے شرعاً نکاح منعقد نہیں ہو گا۔
الفتاوى الهندية (1/ 268):
"ومن تزوج امرأةً بشهادة الله ورسوله لايجوز النكاح، كذا في التجنيس والمزيد". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144102200081
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن