بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اللہ تعالیٰ سے وعدہ کرکے توڑنے کا حکم


سوال

اللہ سے بار بار وعدہ کیا اور بار بار وعدہ توڑا کیا اس کا کوئی کفارہ ہے؟ کیا یہ وعدہ خلافی اللہ معاف کر دے گا؟ اس وعدہ خلافی کی اللہ کیا سزا دے گا؟

جواب

وعدہ کی پاس داری ایمان کے کمال کی نشانی ہے، اور وعدہ خلافی کی عادت منافقوں کا شیوہ ہے۔ ( مشکاۃ المصابیح ، ص: 15)اس لیے جب وعدہ کیا جائے، خواہ انسان سے ہو خواہ اللہ جل شانہ سے تو حتی الامکان اسے پورا کرنے کی کوشش کی جائے، کبھی وعدہ خلافی ہوجائے تو اس کا کفارہ تو نہیں، البتہ توبہ استغفار کا اہتمام کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 143804200024

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں