بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اقامت کے دوران ہاتھوں کا باندھنا


سوال

کیا اقامت کے دوران ہاتھوں کو باندھنا خلافِ سنت ہے؟

جواب

اقامت کے دوران دونوں ہاتھوں کو  دائیں بائیں لٹکائے رکھنا چاہیے، اس دوران ہاتھوں باندھنا کسی روایت سے ثابت نہیں۔ اسے اچھا سمجھنا یا اس کا معمول بنالینا درست نہیں ہے۔

فتاوی رحیمیہ میں ہے:

’’اقامت کے وقت ہاتھ باندھنا ثابت نہیں ہے:

(سوال ۱۲۱) کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں:  جب مؤذن تکبیر کہتا ہے توبعض نمازی ہاتھ باندھ کر کھڑے رہتے ہیں اور اس کو اچھا سمجھتے ہیں اور اسی حالت میں تکبیر تحریمہ کہتے ہوئے ہاتھ باندھتے ہیں تو اس طرح جماعت کی صف میں کھڑا رہنا سنت ہے یا مستحب ؟ اگر یہ سنت یا مستحب نہ ہو تو اس پر عمل نہ کرنے والے کو بے وقوف ،جاہل وغیرہ کہنا کیسا ہے ؟اور مستحب و مستحسن طریقہ کیا ہے؟

(الجواب) نماز شروع ہونے سے قبل قیام کی حالت میں جب صف لگائی جارہی ہو ، اور قدم درست اور برابر  کیے جار ہے ہوں اس وقت ہاتھ باندھنا نہ مسنون ہے نہ مستحب ۔ لہذا اس وقت ہاتھ باندھنے کو مسنون سمجھنا اور نہ باندھنے والے کو بے قوف جاہل کہنا غلط ہے‘‘۔ ( فتاوی رحیمیہ، باب الاذان و الاقامہ، ٤ / ٩٤)

احسن الفتاوی میں ہے:

’’بوقتِ اقامت ہاتھ باندھنا خلافِ سنت ہے:

سوال: جب مؤذن اقامت کہتا ہے، اس وقت عام طور پر مقتدی ہاتھ باندھ کر کھڑے ہوتے ہیں، مگر اس کو سنت نہیں سمجھتے، پھر تکبیر تحریمہ کے بعد سنت کے مطابق ہاتھ باندھتے ہیں، معلوم ہوا کہ آپ اس سے منع فرماتے ہیں، کیا یہ درست ہے؟ بینو توجروا 

الجواب باسم ملہم الصواب:

تکبیر تحریمہ سے قبل ہاتھ باندھنا کہیں سے ثابت نہیں، اس کو سنت نہ سمجھا جائے تو بھی چوں کہ یہ حدودِ  شرعیت پر زیادتی ہے، اس لیے مکروہ ہے، علاوہ ازیں لٹکے ہوئے ہاتھوں کو تکبیر تحریمہ کے وقت کانوں تک لے جانے میں جس قدر احکم الحاکمین کی عظمتِ شان کا اظہار ہے، بندھے ہوئے ہاتھوں کو اٹھانے میں اتنا نہیں، لہذا اس رسم کا ترک اور دوسروں کو اس سے احتراز کی تبلیغ لازم ہے‘‘۔ ( باب الاذان و الاقامہ، ٢ / ٢٩٧) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 200006

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں