لندن میں ایک "اسلامک چائلڈ فنڈ" ہے، جس میں حکومت اور بچے کے والدین پیسے ڈالتے ہیں،جب بچہ 18 سال کی عمر کا ہو جاتا ہے تو پھر وہ اس پیسے کو استعمال کرسکتا ہے،اس بچے کے علاوہ کوئی بھی اس کو استعمال نہیں کر سکتا ، ہاں اگر بچہ 18 سال کی عمر سے پہلے مرجائے تو پھر یہ مال اس کے والدین کو ملے گا ۔ورنہ اس مال کو استعمال کرنے کا حق صرف بچے کو ہے جب وہ 18 سال کا ہوجائے ۔پوچھنا یہ ہے کہ اس مال میں زکاۃ والدین پر لازم ہوگی جب تک بچہ نابالغ ہے ؟یا والدین پر اس کی کوئی زکاۃ نہیں ہے؟
جومال بچے کے لیے مختص فنڈ میں جمع کرادیا جائے اس طورپر کہ والدین اسے استعمال کرنے کے مجاز نہ ہو ں تو بچے کے بالغ ہونے تک اس رقم پر زکاۃ لازم نہیں ہوگی ۔ اس لیے کہ والدین کی ملکیت سے رقم نکل گئی اور بچہ مکلف نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143907200114
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن