میرے روز کے استعمال میں گولڈ کی چیزیں ہیں ، کیا اس پر بھی زکاۃ ہے؟
سونا خواہ زیوات کی شکل میں ہو یا بسکٹ، گنی یا کسی اور شکل میں ہو، خواہ استعمال کا ہو یا کسی اور مقصد کے لیے ہو بہر صورت اگر وہ نصاب (ساڑھے سات تولہ )کے برابر یا اس سے زیادہ ہو تو اس پر زکاۃ واجب ہوگی ، البتہ اگر سونا نصاب سے کم ہو اور آپ کے پاس سونے کےعلاوہ نہ چاندی ہو اور نہ ہی کچھ نقدی ہو نہ ہی مالِ تجارت ہو تو ایسی صورت میں بقدرِ نصاب سونا نہ ہونے کی وجہ سے اس پر زکاۃ واجب نہ ہوگی۔ اور اگر مذکورہ (نصاب سے کم)سونے کے ساتھ کچھ نقدی، یا چاندی کی کچھ مقدار ہو یا مالِ تجارت ہو، تو اس صورت میں سونے کی کل مالیت معلوم کرکے نقدی (یا چاندی یا مال تجارت)کے ساتھ شامل کرکے کل کا ڈھائی فیصد بطورِ زکاۃ ادا کرنا واجب ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200351
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن