بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ارسلان نام رکھنا


سوال

’’ارسلان‘‘  نام رکھنا کیسا ہے؟ یہ عربی زبان کا لفظ ہے ؟ صیغہ کون سا ہے؟

جواب

’’ارسلان‘‘  ترکی زبان کے  اسماء میں سے ہے،  فارسی زبان میں بھی مستعمل ہے،  جس کے معنی ’’شیر‘‘  کے ہیں، اور مجازاً شجاعت کے معنی میں مستعمل ہے۔

 معنای عبارت "ارسلان" در لغت نامه ده خدا:

"ارسلان . [ اَ س َ ] (ترکی ، اِ) شیر. (مؤید الفضلاء). شیر درنده . (غیاث ). اسد. (غیاث ) (آنندراج ). مجازاً مرد شجاع : آنچه منصب میکند با جاهلان از فضیحت ، کی کند صد ارسلان . مولوی . چشم می مالم که آن هفت ارسلان تا کیانند و چه دارند از جهان . مولوی . || نامی از نامهای ترکی . و گاه این نام با کلمه ٔ دیگر مرکب باشد چون الب ارسلان ، قزل ارسلان ، قره ارسلان و غیره : از توام تهدید کردی هر زمان بینمت در دست محمودارسلان . مولوی ".

یہ نام رکھ سکتے ہیں۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201817

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں