بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

احرام کے بغیر میقات سے گزرنا


سوال

 اگر کوئی شخص حج کے لیے  نکلے،  مگر کسی عذر (مثلاً : بیماری وغیرہ) کی وجہ سے احرام باندھے بغیر جدہ پہنچ جائے تو ایسی صورت میں کیا حکم ہے؟ کیا حج پر کوئی فرق پڑے گا؟ کیا کوئی دم دینا پڑے گا؟ کیا جدہ سے احرام باندھا جاسکتا ہے؟

جواب

جو شخص حج یا عمرے کی نیت سے احرام باندھے بغیر حدودِ حرم سے گزرتے ہوئے جدہ ائیر پورٹ پر اتر جائے تو اس پر حدودِ حرم میں بغیر احرام کے داخل ہونے کی وجہ سے دم یعنی بکری وغیرہ کی قربانی لازم ہوگی، اور اب اگر وہ شخص واپس اپنے یا دوسرے میقات یا کسی بھی میقات کے محاذات میں جا کر احرام باندھ لے تو اس سے دم ساقط ہوجائے گا ؛ چوں کہ جدہ سے اپنا میقات بہت دور ہے؛ لہٰذا کسی بھی میقات پر جا کر احرام باندھ سکتا ہے، اب جدہ محاذات میقات میں ہے کہ نہیں؟ تو بعض علماء کے نزدیک جدہ محاذات میقات میں ہے ،جب کہ بعض دیگر علماء کے نزدیک جدہ محاذاتِ میقات میں نہیں ہے؛ لہٰذا اگر جدہ سے احرام باندھا تو ایک قول کے مطابق محاذی میقات ہونے کی وجہ سے دم ساقط ہوجائے گا ،جب کہ دوسرے قول کے مطابق عدمِ محاذات کی وجہ سے دم ساقط نہیں ہوگا ، اور یہی احوط معلوم ہوتا ہے۔ لہٰذا احتیاط کی بنا پر جدہ سے احرام باندھنے کی صورت میں دم دینا لازم ہوگا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201658

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں