بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

احرام کی حالت میں چہرے پر ماسک پیننا / کرونا وائرس سے بچاؤ کی دعا


سوال

کیا احرام کی حالت میں میرے شوہر ڈسپوسیبل فیس ماسک دورانِ عمرہ  پہن سکتے ہیں، تاکہ وہ اپنے آپ کو کرونا وائرس سے بچا سکیں؟

جواب

مروجہ ماسک چہرے کے چوتھائی یا اس سے زیادہ حصہ کو چھپالیتا ہے، لہذا اگر کوئی شخص ( خواہ مرد ہو یا عورت) احرام کی حالت میں مروجہ ماسک گرد و غبار سے بچنے یا کسی اور مقصد کے لیے پوارا دن یا پوری رات پہنے رکھے تو اس صورت میں دم دینا لازم ہوگا، اور اس سے کم پہننے کی صورت میں صدقہ لازم ہوگا، نیز ماسک پہننے والا گناہ گار ہوگا، البتہ اگر کسی عذر کی وجہ سے پہنا ہو تو گناہ نہ ہوگا، تاہم دم یا صدقہ کا وجوب تفصیل بالا کے مطابق بہر صورت ہوگا۔

غنية الناسكمیں ہے:

"و أما تعصيب الرأس و الوجه فمكروه مطلقاً، موجب للجزاء بعذر أو بغير عذر، للتغليظ إلا ان صاحب العذر غير آثم". ( باب الإحرام، فصل في مكروهات الإحرام، ص: ٩١، ط: إدارة القرآن)

و فيه أيضًا:

"و لو عصب رأسه أو وجهه يومًا أو ليلةً فعليه صدقة، إلا ان يأخذ قدر الربع فدم". ( باب الجنايات، الفصل الثالث: في تغطية الرأس و الوجه، ص: ٢٥٤، ط: إدارة القرآن)

جہاں تک مذکورہ وائرس (یا دیگر مضر چیزوں اور بیماریوں) سے بچاؤ کا معاملہ ہے، اس کے لیے درج ذیل دعا کا اہتمام رکھیں:

"أَعُوْذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ.

بِسْمِ اللهِ الَّذِيْ لاَ يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْئٌ فِيْ الأَرْضِ وَ لاَ فِيْ السَّمَاءِ وَ هُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ".

مذکورہ بالا دونوں دعائیں صبح و شام  ( فجر اور مغرب کی نماز کے بعد )  اہتمام کے ساتھ تین تین مرتبہ پڑھنے کا معمول بنائیں، اللہ کی ذات سے قوی امید ہے کہ وہ تمام موذی امراض سے محفوظ فرمائے رکھے گا۔

صحیح مسلم میں ہے:

"عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ! مَا لَقِيتُ مِنْ عَقْرَبٍ لَدَغَتْنِي البَارِحَةَ، قَالَ : أَمَا لَوْ قُلْتَ حِينَ أَمْسَيْتَ: أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ لَمْ تَضُرَّكَ".  ( مسلم، رقم : 2709)

سنن ترمذی میں ہے:

"مَنْ قَالَ حِينَ يُمْسِي ثَلاَثَ مَرَّاتٍ: أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ، لَمْ يَضُرَّهُ حُمَةٌ تِلْكَ اللَّيْلَةِ". ( الترمذي، رقم : 3604)

جامع ترمذی میں ہے:

"مَا مِنْ عَبْدٍ يَقُولُ فِي صَبَاحِ كُلِّ يَوْمٍ وَمَسَاءِ كُلِّ لَيْلَةٍ: "بِسْمِ اللَّهِ الَّذِي لَايَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ" ثَلَاثَ مَرَّاتٍ لَمْ يَضُرَّهُ شَيْءٌ". (الترمذي، رقم: 3388) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200662

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں