آج سے تقریباً 20سال پہلے میں نے افغانستان میں ایک گاڑی 150000 روپے کرایہ پر لی، جب مقام تک پہونچا رات کو ہم سوگئے، ہمارے اٹھنے سے پہلے ڈرائیورچلے گئے تھے۔ اب سوال یہ ہے کہ اس وقت یہ روپے پاکستانی کرنسی کے اعتبار سے 150 روپے بنتے تھے، میں نے اسی وقت یہ رقم صدقہ کردی تھی، اب یہ رقم 350000 بنتی ہے تو کیا مجھ پرمزید تو کچھ نہیں؟ ڈرائیور کو میں نہیں جانتا ہوں.
اگراس وقت ڈرائیور تک رقم پہنچانا ممکن نہیں تھا اور آپ نے اس وقت ڈرائیور کی طرف سے صدقہ بھی کردیا تھا تو اب کرنسی کے ریٹ بڑھنے کی وجہ سے مزید کوئی اضافی رقم آپ کے ذمہ لازم نہٰیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201679
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن