کیا لڑکا اور لڑکی دونوں بستر پر ایک دوسرے سے تلذذ(مزہ)حاصل کریں، یہ درست ہے ؟
اجنبی مرد اور عورت کا تنہائی میں اکٹھا ہونا ہی جائز نہیں، چہ جائیکہ وہ ایک دوسرے کے جسم کو چھوئیں، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جب بھی کوئی مرد کسی اجنبی عورت کے ساتھ تنہائی میں یک جا ہوتا ہے تو وہاں ان میں تیسرا شیطان ہوتا ہے "۔(مشکوۃ )
یعنی جب دو اجنبی مرد و عورت کہیں خلوت میں جمع ہوتے ہیں تو وہاں شیطان فورًا پہنچ جاتا ہے، جو ان دونوں کے جنسی جذبات کو برانگیختہ کرتا رہتا ہے، یہاں تک کہ ان پر جنسی ہیجان کا غلبہ ہو جاتا ہے اور وہ بدرکای میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔
اس حدیث کا حاصل یہ ہے کہ تم کسی اجنبی عورت کے ساتھ خلوت میں یک جا ہونے کا کوئی موقع ہی نہ آنے دو کہ شیطان تمہارے درمیان آ جائے اور تمہیں برائی کے راستہ پر لگا دے۔(مظاہر حق)
لہذا کسی بھی مرد اور عورت کا یوں اکٹھے ہوناایک دوسرے کے جسم کو چھونا اور ایک دوسرے سےتلذذ حاصل کرناحرام اور سخت گناہ کبیرہ ہے، اپنے اس فعل پر توبہ واستغفار کرنا چاہیے اور اپنے آپ کو اس سے دور رکھنا لازم ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200128
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن