کیاذکر جہری جائزہے؟ اجتماعی ذکر کا کیا حکم ہے؟
اجتماعی ذکر کے حلقوں کا اہتمام پسندیدہ اور قابلِ تائید عمل ہے، لیکن اس کے لیے کچھ شرائط ہیں:
1: ریا ونمود کا خوف نہ ہو۔ 2: اصرار والتزام نہ ہو، یعنی شرکت نہ کرنے والوں کو اصرار کرکے شرکت پر آمادہ نہ کیا جائے اور شریک نہ ہونے والوں پر طعن وتشنیع نہ کی جائے۔ 3: آواز شرکاءِ حلقہ تک ہی محدودو رکھی جائے۔ مسجد میں ذکر یا کوئی بھی ایسا عمل اتنی آواز سے کرنا جس سے دیگر لوگوں یااہلِ محلہ کو تشویش ہوتی ہو قطعاً جائز نہیں ہے۔
ردالمحتار میں ہے:
"أجمع العلماء سلفاً وخلفاً علی استحباب ذکر الجماعة في المساجد وغیرها إلا أن یشوش جهرهم علی نائم أو مصل أو قارئ" الخ (ج:۱، ص: ۶۶۰)فقط واللہ اعلم
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:
مسجد میں اجتماعی ذکر بالجہر کا حکم
فتوی نمبر : 144103200020
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن