ہم کزن اور چچا نے مل کر اپنے اپنے حصے کی رقم ڈال کر 60 ہزار کا جانور قربانی کی نیت سے خریدا ہے، اور یہ کل 5 حصے بنتے ہیں، اب ہم چاہتے ہیں کہ بقایا جو دو حصے ہیں، وہ ہماری دادا اور دادی جو وفات پا گئے ہیں (اور یہ سب حصہ داروں کے مشترکہ دادا اور دادی ہیں اور ایک حصہ دار کے سگے والد اور ایک حصے دار کے سگے ساس اور سسر بھی ہیں، اب) ان کو ثواب کی نیت سے باقی دو حصوں میں شریک کرنے کا مذکورہ طریقہ ٹھیک ہے یا نہیں؟ اگر یہ ٹھیک نہیں تو درست طریقہ کیا ہوگا؟
اگر آپ لوگ اپنے دادا دادی کی طرف سے دو حصے کرنا چاہتے ہیں؛ تا کہ اس کا ثواب ان کو پہنچ جائے تو اس کا درست طریقہ یہ ہے کہ بقیہ تمام شرکاء ان دو حصوں کا مالک کسی ایک شخص کو بنا دیں، پھر وہ ان دو حصوں کو دادی دادی کی طرف سے کر دے، اس طرح کرنے سے قربانی بھی درست ہو جائے گی اور دادا دادی کے حصے کا ایصالِ ثواب بھی ہوجائے گا، اور ان شاء اللہ ثواب سب کو مل جائے گا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200341
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن