بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ابیہہ اور یشفا نام کا مطلب اور نام رکھنے کا حکم


سوال

’’ابیہا‘‘ اور ’’یشفا‘‘  نام رکھنا کیسا ہے؟ اوران کا مطلب کیاہے؟

جواب

”ابیہہ“ ( أَبِيْهَه) کے معنی  ہیں، سمجھ دار ہونا،ذہین ہونا۔(القاموس الوحید ص: 106) یہ نام رکھ سکتے ہیں۔ اس کا رسم الخط ”ابیہہ“ ہے، ”ابیہا“  نہیں ہے۔

”یشفا“ لفظ اس رسم الخط کے ساتھ مستعمل نہیں ہے، اور ”یشفیٰ“ یہ شَفِيَ یَشْفیٰ (س) سے ہے، اس کے معنی ہیں ”نئے چاند کا غروب ہونا“۔ (المنجد) اور یہ فعل ہے،  لہذا  یہ نام نہ رکھا جائے،  اس کے بجائے”شِفَاء“ رکھا جاسکتا ہے، اور شفاء کے معنی ہیں : آرام، افاقہ، صحت یابی،  بیماری کا ازالہ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200007

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں