'' نمرالوجی'' یا ''علمِ ابجد'' کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟ ان کی باتوں پر یقین کرنا اور اس علم کے ذریعے اپنے حالات معلوم کرنا شرعی اعتبار سے کیسا ہے؟
ابجد کے موافق اعداد کا شمار اور اعتبار کرنابعض چیزوں (مثلاً تاریخِ وفات یا تاریخِ پیدائش )میں جائز ہے،لیکن ''علمِ ابجد'' اور ''نمرالوجی'' کے ذریعہ ایسا کام لیناجیساکہ علمِ نجوم میں لیاجاتاہے، جیسے فال نکالنا، زائچے بناکر کسی کے حالات معلوم کرنا اور اس پر یقین کرنا وغیرہ یہ جائز نہیں ۔(کفایت المفتی ، 9/222دارالاشاعت)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908201118
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن