بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آیتِ درود سن کر ’’حق یا نبی‘‘ کہنا


سوال

سورت الاحزاب کی آیت نمبر 56 میں  اکثر  لوگ {علی النبي} کے بعد  ’’حق یا نبی ‘‘  کہتے ہیں،  کیا یہ ٹھیک ہے؟

جواب

سورۃ احزاب کی آیت نمبر 56 یہ ہے:

{إن الله وملائكته يصلون على النبي ياأيها الذين آمنوا صلوا عليه وسلموا تسليمًا} [56]

اس آیت کے سننے پر  ’’حق یا نبی‘‘  کہنا روایات اور سلفِ صالحین سے ثابت نہیں ہے، لہٰذا یہ نہیں کہنا چاہیے۔

البتہ اس  آیت میں دیے گئے حکم کی وجہ سے  ہر مسلمان پر زندگی میں ایک مرتبہ درود شریف پڑھنا فرض ہے،  پھر جس مجلس میں بھی آپ  صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکرِ مبارک آئے اس مجلس میں کم از کم ایک مرتبہ درود پڑھنا لازم ہے، لیکن جب مذکورہ آیت  کی تلاوت کی جائے تو اس آیت کے سننے کی وجہ سے درود پڑھنا واجب نہ ہو گا،  نیز جو شخص خود تلاوت کر  رہا ہو اس پر بھی درود پڑھنا واجب نہیں،  البتہ تلاوت سے فارغ ہو کر  درود پڑھ  لے تو بہتر ہے۔

واضح رہے کہ جمعہ کے خطبہ کے دوران جب خطیب مذکورہ آیت پڑھتا ہے، اس وقت سننے والے کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ یہ آیت سن کر زبان سے درود نہ پڑھے، بلکہ صرف دل ہی دل میں درود پڑھ لے،  اسی طرح  اگر نماز میں مذکورہ آیت تلاوت کی گئی تو نہ پڑھنے والے پر درود واجب ہو گا اور نہ ہی سننے والے پر۔ بہرحال سنت طریقہ یہ ہے کہ نماز یا خطبہ جمعہ میں یہ آیت پڑھنے یا سننے کے بعد  زبان سے درود نہ پڑھا جائے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 518):
"ثم قال: فتكون فرضاً في العمر، وواجباً كلما ذكر على الصحيح".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 158):
"وكذلك إذا ذكر النبي صلى الله عليه وسلم لا يجوز أن يصلوا عليه بالجهر بل بالقلب، وعليه الفتوى، رملي".

الفتاوى الهندية (5/ 316):
"ولو قرأ القرآن فمر على اسم النبي صلى الله عليه وآله وأصحابه فقراءة القرآن على تأليفه ونظمه أفضل من الصلاة على النبي صلى الله عليه وآله وأصحابه في ذلك الوقت، فإن فرغ ففعل فهو أفضل، وإن لم يفعل فلا شيء عليه، كذا في الملتقط".
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200681

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں