بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آہستہ سے طلاق کے الفاظ ادا کرنے سے طلاق واقع ہونے کا حکم


سوال

ایک آدمی فون پر کسی کو کہے  کہ میری بیوی مجھ  پہ طلاق ہے اور وہ بھی تین دفعہ، لیکن اس نے اتنے آرام سے بولا کہ ساتھ والا بھی نہ سن سکا تو اس کا کیا حکم ہے?

جواب

صورتِ مسئولہ میں جب اس شخص نے طلاق کے الفاظ پر تلفظ کردیا تو  مذکورہ شخص کی بیوی پر تین طلاقیں واقع ہوجائیں گی؛ کیوں کہ طلاق واقع ہونے کے لیے زبان سے طلاق کے الفاظ ادا کرنا ہی کافی ہے، کسی دوسرے کا ان الفاظ کو سننا شرط نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200357

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں