بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آن لائن ویڈیو کال کے ذریعے ایجاب وقبول


سوال

آن لائن ویڈیو کال کے ذریعے ایجاب وقبول لینے کا کیا حکم ہے?

جواب

ویڈیو  کال کے ذریعہ  ایجاب و قبول کرنے سے شرعاً  نکاح  منعقد نہیں ہوتا۔  البتہ اگر کال پر  کسی شخص کو  ایجاب  یا قبول کا  وکیل بنا دیا جائے اور وہ وکیل اُس کی طرف سے دوسری مجلس میں ایجاب یا قبول کرلے اور ایجاب و قبول اور گواہان سب ایک ہی مجلس میں ہوں تو ایسی صورت میں نکاح جائز ہو گا۔

واضح رہے کہ ویڈیو کال میں جان دار کی تصویر بنانا یا دیکھنا بھی ناجائز ہے، اس لیے ویڈیو کال سے بھی اجتناب کیا جائے۔

الفتاوى الهندية (1/ 268):
"(ومنها) سماع الشاهدين كلامهما معاً، هكذا في فتح القدير". 
  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200550

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں