میں نے اپنے آفس کا کرایہ ادا کرنا ہے, اس کے لیے میں نے کچھ رقم رکھی ہے جو کہ نصاب سے زیادہ ہے۔ تاہم کرایہ ایامِ تشریق کے بعد ادا کرنا ہے، ان دونوں میں ظاہر ہے میں صاحبِ نصاب ہوں تو کیا مجھ پر قربانی واجب ہے؟
معاہدہ کے مطابق چوں کہ آپ کے ذمہ رواں مہینے کا کرایہ ادا کرنا لازم ہے جس کی ادائیگی آپ کو قربانی کے ایام کے بعد کرنی ہے؛ اس لیے کرائے کے بقدر رقم ضرورتِ اصلیہ میں داخل ہوگی اور اس رقم کی وجہ سے آپ پر قربانی واجب نہیں ہوگی۔
البتہ اگر آئندہ مہینے (جو عید الاضحیٰ کے ایام کے بعد شروع ہوگا) کے کرائے کی رقم ابھی سے پس انداز کی ہے، تو وہ ضرورت سے زائد شمار ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010201116
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن