بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

آفس میں نماز


سوال

 1)  آفس میں اپنی جماعت کروانا کیسا عمل ہے َ؟

2) کوئی مقررہ وقت نہ طے شدہ ہے، کبھی 2 بجے کبھی 10 منٹ آگے کبھی 15منٹ کبھی 30 منٹ،  دیر سویر سے جماعت ہوتی ہے۔ برائے مہربانی 2 دونوں سوالوں کا جواب قرآن و سنت کی روشنی میں عنایت فرمائیں !

جواب

1۔ قریبی مسجد میں جاکر نماز  باجماعت ادا کرنی چاہیے، اگر مسجد دور ہو یا آفس کی انتظامیہ کی طرف سے باہر جانے کی اجازت نہ ہو  تو دفتر میں باجماعت نماز ادا کی جاسکتی ہے، مسجد قریب ہونے کی صورت میں آفس میں جماعت سے نماز ادا کرنے سے نماز تو ادا ہوجائے گی، لیکن مسجد میں جماعت کی نماز کا ثواب حاصل نہیں ہوگا۔

2۔ اگر بوجہ عذر روزانہ جماعت کی جاتی ہے تو نماز کا وقت مقرر کرلینا بہتر ہے ، تاکہ تمام لوگ اس وقت پر آسکیں ،اور بڑی جماعت ہوسکے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201069

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں