اگر زندگی میں کئی نمازیں قضا ہوگئی ہوں جن کا شمار نہیں اور عمر کا آخری اسٹیج ہو، اس صورت میں وہ اپنی نمازیں کیسے ادا کرے؟ وہ ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ کتنی نمازیں ادا کرسکتا ہے؟ اور اس کا آسان طریقہ کار کیا ہے؟
زندگی بھر کی قضا نمازوں کی تعداد معلوم نہ ہو تو ایسی صورت میں ایک محتاط اندازا لگا کر اپنی قضا شدہ نمازوں کو اتنا شمار کرلے کہ یقین آجائے کہ اس سے زیادہ قضا نہیں ہوئی ہوں گی۔ پھر متعین شدہ تعداد کی حتی الوسع قضا کرنے کی کوشش کرتا رہے اور ایک وصیت بھی لکھ لے جس میں یہ مذکور ہو کہ اگر تمام نمازوں کی قضا سے پہلے موت آجائے تو جو نمازیں ذمہ میں ہیں، ان کا فدیہ اس کے ترکہ سے ادا کردیا جائے۔
باقی قضا نمازوں کے طریقہ کی تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ ہو :
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200292
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن