بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 رجب 1446ھ 20 جنوری 2025 ء

بینات

 
 

ڈائیلاسز کے دوران نماز پڑھنے کا حکم

ڈائیلاسز کے دوران نماز پڑھنے کا حکم

سوال

ڈائیلاسز میں خون مشین میں جاتا ہے اور پھر واپس نَس میں لگایا جاتا ہے، ایسی صورت میں نماز پڑھی جاسکتی ہے بیڈ پرلیٹے لیٹے؟ کیونکہ اس کا دورانیہ ۴ یا ۶ گھنٹے ہوتا ہے۔
اگر وضو ہو، ڈائیلاسز جاری ہو اور اس دوران نماز کا وقت آجائے تو نماز پڑھ سکتا ہے؟ اور اگر پہلے سے وضو کرنا یاد نہ رہا اور نماز کا وقت آجائے تو مریض تیمم کرکے نماز پڑھ سکتا ہے؟                مستفتی: ناصر عثمانی

الجواب باسمہٖ تعالٰی

صورتِ مسئولہ میں ڈائیلاسز کے دوران نماز پڑھنا جائز نہیں، اسی طرح اگر مریض کا وضو ہو اور ڈائیلاسز شروع ہوجائے تو وضو ٹوٹ جائے گا، لہٰذا اس کے بعد بھی نماز پڑھنا جائز نہیں، نیز ایسے مریض کا تیمم کرکے نماز پڑھنا بھی جائز نہیں۔
تاہم اگر ڈائیلاسز کے دوران نماز کا وقت نکلنے کا خطرہ ہو تو نمازیوں کی مشابہت اختیار کرتے ہوئے نماز پڑھ لی جائے، ڈائیلاسز مکمل ہونے کے بعد وضو کرکے نماز کا اِعادہ ضروری ہوگا۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
’’ (والمحصور فاقد) الماء والتراب (الطھورین) بأن حبس في مکان نجس ولایمکنہ إخراج تراب مطھر، وکذا العاجز عنھما لمرض (یؤخرھا عندہ: وقالا: یتشبہ) بالمصلین وجوبا، فیرکع ویسجد۔‘‘ (الدر المختار وحاشیۃ ابن عابدین، کتاب الطھارۃ، باب التیمم، ج:۱، ص:۲۵۲، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم 
فتویٰ نمبر : 1442-9722                         دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین