بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 رجب 1446ھ 20 جنوری 2025 ء

بینات

 
 

 اسرائیلی وزیر اعظم کے وارنٹ گرفتاری

 اسرائیلی وزیر اعظم کے وارنٹ گرفتاری

۱۳؍ ماہ سے زائد عرصہ گزر گیا کہ ابھی تک فلسطین پر اسرائیل کا ظلم و تشدد اور سفاکیت و بہیمیت جاری ہے، اسے کسی ملک، کسی فوج اور کسی بھی فورم پر جواب دَہی کا بالکل خوف نہیں۔ وجہ صرف یہ ہے کہ امریکا بہادر اس کی پشت پر ہے، وہ نہ صرف اسرائیل کو مالی مدد دے رہا ہے، بلکہ برابر اُسے اسلحہ بھی سپلائی کر رہا ہے۔ مسلم ممالک کے سربراہوں پر مشتمل او آئی سی کا فورم سوائے ایک ظاہری اور نمائشی اجتماع کے کوئی مؤثر اور ٹھوس لائحہ عمل پیش نہ کرسکا۔ اتنی بڑی اور اہم کانفرنس نے فلسطین اور لبنان میں مسلمانوں کی نسل کشی روکنے کے لیے کسی بھی عملی اقدامات کا اعلان نہ کر کے پوری اُمتِ مسلمہ کو مایوس کیا ہے، بلکہ یہ کمزور موقف اسرائیل کو شاید مزید شہہ ملنےکا باعث بنا ہے اور اس کی سفاکیت میں اضافہ ہوگیا ہے، اس لیے کہ عین اس وقت جب اسلامی سربراہی کانفرنس ہو رہی تھی، اسرائیل کے غزہ اور جنوبی کنارہ پر حملے جاری تھے، جو اسرائیل کی طرف سے یہ اعلان تھا کہ اس کی نظر میں اسلامی سربراہی کانفرنس کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور نہ ہی ان میں اتنی ہمت ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف کوئی عملی اقدام کر سکیں ۔ 
دوسری طرف اخبارات کے مطابق عالمی فوج داری عدالت نے غزہ جنگ میں انسانیت پر مظالم اور جنگی جرائم کے مرتکب ہونے والے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یووگیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ان دونوں افراد نے جان بوجھ کر غزہ کی شہری آبادی کو خوراک، پانی، ادویات اور طبی سامان کے ساتھ ساتھ ایندھن اور بجلی سے محروم رکھا۔
اخباری اطلاعات کے مطابق کینیڈا کا کہنا ہے کہ وہ بین الاقوامی عدالتوں کے جاری کردہ تمام فیصلوں کی پابندی کرے گا، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل کا کہنا ہے کہ بلاک کے تمام ۲۷ ؍رکن ممالک آئی سی سی کے قوانین کو نافذکرنے کےپابند ہیں۔ نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے عدالتی فیصلے کا احترام کرنا چاہیے۔ اٹلی کا کہنا ہے کہ اگر نیتن یاہو یا گیلنٹ اٹلی آئے تو انہیں گرفتار کر لیں گے۔ نیدر لینڈ کا کہنا ہے کہ وہ گرفتاری کے وارنٹ کی پابندی کرے گا۔ بیلجیئم کا کہنا ہے کہ یورپ کو اس کی تعمیل کرنی چاہیے اور اقتصادی پابندیوں اور اسرائیل کے ساتھ ایسوسی ایشن معاہدے کو معطل کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ عراق نے تمام آزاد ممالک سے آئی سی سی کے وارنٹ کو نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔ ترکیہ نے وارنٹ کو ’’ نسل کشی کے جرائم کے لیے اسرائیلی حکام کو جواب دہ ٹھہرانے ‘‘ کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا، جب کہ اسرائیل اور امریکا نے عالمی عدالت کے فیصلے کو مسترد کر دیا ۔  
گویا دنیا اِدھر سے اُدھر ہو جائے، لیکن امریکا ہر حال میں عالمی دہشت گرد اسرائیل کی حمایت جاری رکھے گا، حالانکہ امریکا کے صدارتی الیکشن میں ٹرمپ کو مسلمانوں اور جنگ سےآزادی کے خواہاں عام امریکی شہریوں کا ووٹ اسی لیے ملا ہے کہ اس نے الیکشن میں نعرہ لگایا تھا کہ : ’’ اس وقت ہم تاریخ کے بڑے فیصلے کرنے جارہے ہیں۔‘‘ جس سے لوگوں نے یہ سمجھا کہ ٹرمپ ہر سطح کی جنگ کے خلاف ہے، لیکن کامیاب ہوتے ہی اس نے اپنی کابینہ کے لیے ایسے لوگوں کو تجویز کیا جو نہ صرف یہ کہ اسرائیل کے حمایتی بلکہ ہر فورم پر اس کی وکالت کرنے والے اور اس کی مسلم کش پالیسی کی حمایت کرنے میں معروف اور مشہور ہیں ۔
ان حالات میں اللہ تبارک و تعالیٰ ہی سے دعا اور استغفار کرتے ہیں، اور ان مظلوم و مقہور اور مجبور لوگوں کے لیے دعائیں ہی کر سکتے ہیںکہ اللہ تبارک و تعالیٰ غیب سے ان کی مدد و نصرت کا انتظام فرمائے اور ان کے حالات پر رحم و کرم فرمائے، آمین ! اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنے ان مظلوم اور مجبورو لاچار فلسطینی بھائیو ں کے لیے دامے، درمے، قدمے، سخنے خود بھی مدد کرنی چاہیے اور دوسروں کو بھی اس طرف متوجہ کرتے رہنا چاہیے۔ وما علینا إلا البلاغ!

وصلی اللہ تعالٰی علٰی خیر خلقہٖ سیدنا محمد و علٰی آلہٖ و صحبہٖ أجمعین
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین