بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

یوٹیوب چینل کی آمدنی


سوال

کیا یوٹیوب پر چینل بنانے اور اس پر پیسہ کمانے کی کمائی جائز ہے، اور  جب کہ وہ چینل غیر شرعی نہ ہو؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ چینل کی ویڈیو میں اگر جان د ار  کی تصویر ہو ، یا میوزک ہو ، یا اس میں کسی قسم کا  غیر شرعی اشتہار ہو  یا  کسی بھی غیر شرعی چیز کا اشتہار ہو یا کوئی اور غیر شرعی معاملہ کرنا پڑتا ہو تو اس کے ذریعے پیسے کمانا جائز نہیں ہوگا۔ اور اگر مذکورہ باتوں میں سے کوئی نہ ہو تو گنجائش ہے۔ فتاوی شامی میں ہے:

"وظاهر كلام النووي في شرح مسلم: الإجماع علي تحريم تصوير الحيوان؛ و قال: وسواء لما يمتهن أو لغيره فصنعه حرام لكل حال لأن فيه مضاهاة لخلق الله". (١/ ٦٤٧، ط: سعيد)

فقہ السیرہ میں ہے:

"و الحق أنه لا ينبغي تكلف أي فرق بين أنواع التصوير المختلفة ... نظراً لإطلاق الحديث". (٤/ ٩٧)

الدر الختار میں میں:

"قال ابن مسعود: صوت اللهو و الغناء ينبت النفاق في القلب كما ينبت الماء النبات. قلت: و في البزازية: إستماع صوت الملاهي كضرب قصب و نحوه حرام ؛لقوله عليه الصلاة و السلام: استماع الملاهي معصية، و الجلوس عليها فسق، و التلذذ بها كفر؛ أي بالنعمة". ( ٦/ ٣٤٨ - ٣٤٩، ط: سعيد) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200473

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں