یونیورسٹی میں ایک مسجد ہے جس میں صرف 2 یا 3 وقت کی نماز ہوتی ہے، وہ بھی اگر ڈیوٹی ہو ورنہ وہ بھی نہیں ہوتی ، کیا وہاں جمعہ ہو جاتا ہے؟
جمعہ کے لیے مسجد شرط نہیں، مسجد کے علاوہ بھی کسی گھر یا میدان میں جمعہ ادا کرنا جائز ہے؛ اور نہ ہی کوئی ایسی جگہ ہونا شرط ہے جہاں پنج وقتہ نماز ہوتی ہو،لیکن صحتِ جمعہ کے لیے ایک بنیادی شرط یہ ہے کہ وہ جگہ شہر یا قصبہ ہو اور گاؤں ہو تو اتنا بڑا ہوکہ بڑی آبادی ہونے کے ساتھ ساتھ روز مرہ کی تمام ضروریاتِ زندگی وہاں مہیا ہوں۔
لہذا اگر یونیورسٹی شہر میں ہے، تو وہاں جمعہ ادا کرنا جائز ہے، چاہے وہاں مسجدِ شرعی ہو یا نہ ہو ، خواہ وہاں پانچوں نمازیں نہ ہوتی ہوں۔
کبیریمیں ہے:
"والمسجد الجامع لیس بشرط؛ لهذا أجمعوا علی جوازها بالمصلی في فناء المصر..." إلخ (ص: ۵۵۱، ط: أشرفي)
وفیه قبل أسطر:
"․․․ عن أبي حنیفة أنه بلدة کبیرة فیها سکک وأسواق، ولها رساتیق، وفیها والٍ یقدر علی إنصاف المظلوم من الظالم بحشمته وعلمه أو غیره..." إلخ․ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144007200253
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن