بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

یوم آزادی پر آتش بازی اور چراغاں کرنا


سوال

کیایومِ آزادی پر چراغاں کرنااورآتش بازی کرناجائزہے یانہیں؟

نیزاس دن لوگ روڈوں پر نکل کرٹریفک جام کردیتے ہیں ،کیایہ عمل درست ہے؟

جواب

آزادی یقیناً ایک نعمت ہے، اور کسی نعمت کے حصول پر خوشی ومسرت کا اظہار کرنا شرعی حدود و قیود میں رہتے ہوئے جائزہے، مسلمانوں کے ہاں خوشی عاجزی اور بندگی کی صورت میں ادا کی جاتی ہے، جیساکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتحِ مکہ کے موقع پر انتہائی تواضع اختیار فرماکر اُمت کی تربیت فرمائی، اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب ہجرت کرکے مدینہ منورہ تشریف لائے اور آپ نے انصارِ مدینہ کو جاہلی انداز میں تہوار مناتے دیکھا، تو اس کے متبادل خوشی کے دو دن مقرر فرمائے: عیدالاضحیٰ اور عیدالفطر،  جن میں خوشی منانے کا پاکیزہ انداز بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُمت کو تعلیم فرمادیاہے۔ جب کہ آتش بازی ،  چراغاں اور دیگر واہیات کے ذریعے جشن منانا دیگر اقوام کا طریقہ ہے۔ 

مذکورہ دونوں معیاروں کو سامنے رکھ کر عاجزی وبندگی کے ساتھ اسلامی حدود میں رہتے ہوئے خوشی کا اظہار کرنا درست ہوگا، اور غیروں کے طریقے کے مطابق آتش بازی اور چراغاں کرکے جشن مناناشرعاً درست نہیں ہوگا۔

آتش بازی جانی ومالی نقصان اور اسراف جیسے کئی مفاسد پر مشتمل ہونے کی وجہ سے بھی ناجائز ہے۔ نیز جشن کے نام پر ٹریفک جام کرنا شرعاً درست نہیں ہے، اس سے اجتناب لازم ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143802200053

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں