بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

یو ٹیوب سے حاصل ہونے والی آمدنی کا حکم


سوال

یوٹیوب سے جو آمدنی حاصل ہوتی ہے، اس کا کیا حکم ہے؟؟ براہِ کرم باحوالہ جواب دیجیے!

جواب

اگر کوئی شخص یو ٹیوب پر اپنا چینل بنا کر اس پر  ویڈیوز اپ لوڈ کرتا ہے  اور پھر کمپنی والے ویڈیوز کے بڑھ جانے پر اس کو کچھ رقم دیتے ہیں تو  اگر اس نے ایسی ویڈیوز اپ لوڈ کی ہوں جن میں جاندار کی تصاویر نہ ہوں تو ایسی صورت میں اس کے لیے  کمپنی کی طرف سے ملنے والی رقم لینا درست ہے، لیکن اگر اس نے ایسی ویڈیوز اپ لوڈ کی ہوں جس میں جاندار کی تصاویر ہوں تو ایسی صورت میں اس کے عوض میں ملنے والی رقم حلال نہیں ہو گی۔

الفتاوى الهندية (5/ 349)

"وفي المنتقى: إبراهيم عن محمد - رحمه الله تعالى - في امرأة نائحة أو صاحب طبل أو مزمار اكتسب مالاً، قال: إن كان على شرط رده على أصحابه إن عرفهم، يريد بقوله: "على شرط" إن شرطوا لها في أوله مالاً بإزاء النياحة أو بإزاء الغناء، وهذا؛ لأنه إذا كان الأخذ على الشرط كان المال بمقابلة المعصية، فكان الأخذ معصيةً، والسبيل في المعاصي ردها، وذلك هاهنا برد المأخوذ إن تمكن من رده بأن عرف صاحبه، وبالتصدق به إن لم يعرفه؛ ليصل إليه نفع ماله إن كان لا يصل إليه عين ماله، أما إذا لم يكن الأخذ على شرط لم يكن الأخذ معصيةً، والدفع حصل من المالك برضاه فيكون له ويكون حلالاً له". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200104

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں