بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہندوستان میں مسلمانوں کی متروکہ زمینوں کی ملکیت


سوال

ہندوستان سے جو لوگ ہجرت کرکے پاکستان چلے گئے ان کی متروکہ زمین کا کیا حکم ہے؟ کیا ان کی ملکیت زائل ہو چکی ہے یا ابھی ان کی ملکیت باقی ہے؟

جواب

تقسیم کے بعد جو مسلمان اپنی مملوکہ  زمینیں  ہندوستان میں چھوڑ کر ہجرت  کرکے پاکستان آگئے اور ان کی وہاں کی زمینوں پر کافروں کا استیلا اور قبضہ ہوگیا تو وہ مسلمانوں کی ملکیت سے نکل گئیں ہیں، اس کے بعد ہندوستان کی حکومت نے وہ زمینیں جن کو دی ہیں وہی اس کے مالک ہیں۔

الفتاوى الهندية (2/ 224):
"ولو استولى أهل الحرب على أموالنا وأحرزوها بدارهم ملكوها عندنا، فإن ظهر المسلمون عليهم بعد ذلك، فوجده المالك القديم قبل القسمة أخذه بغير شيء، وإن وجده بعد القسمة في يد من وقع في سهمه إن كان من ذوات القيم أخذه بقيمته إن شاء، وإن كان مثلياً لايأخذه بعد القسمة، كذا في فتاوى قاضي خان". 
فقط واللہ اعلم
 


فتوی نمبر : 144007200058

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں