بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہندو کی دی رقم سے حج کرنا


سوال

 ایک مسلمان کا ہندو دوست ہے ،وہ مسلمان کو حج پر بھیجنا چاہتا ہے،کیا کوئی ہندو کسی مسلمان کو رقم دےکرحج پر بھیج  سکتا ہے؟ اگر بھیج سکتا ہے توکیا اس سےمسلمان کا فرض حج ادا ہو جائے گا ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ ہندو اپنے مسلمان دوست کو رقم گفٹ کردے اور پھر مسلمان اس گفٹ سے اپنےلیےحج کے لیے چلا جائے تو مسلمان کا حج فرض ادا ہوجائے گا۔

البتہ ہندو کی دی رقم سے اس کی طرف سے حج کرنا جائز نہیں۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله: وان یکون قربة في ذاته الخ) فتعین ان هذا شرط في وقف المسلم فقط، بخلاف الذمي؛ لمافي البحر وغیره: ان شرط وقف الذمي ان یکون قربة عندنا وعندهم کالوقف علی الفقراء وعلی مسجد القدس، بخلاف الوقف علی بیعة؛ فانه قربة عندهم فقط، او علی حج او عمرة؛ فانه قربة عندنا فقط، فان هذا شرط وقف الذمي فقط؛ لان وقف المسلم لایشترط کونه قربة عندهم بل عندنا، کوقفنا علی حج و عمرة..." الخ۔ ردالمحتار (٤/ ٣٤١) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200641

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں