بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

باپ حکم دے کہ بیٹا اپنے مال میں تصرف نہیں کرسکتا


سوال

اگر ایک والد اپنے بیٹے کو کہے کہ تمہاری ہر چیز پر میرا حق ہے ، میرے حکم کے بغیر تم اپنے مال سے زمین جائیداد گاڑی وغیرہ نہیں خرید سکتے ۔کیا بیٹا اپنے مال سے زمین، جائیداد ، گاڑی وغیرہ  خریدے تو وہ باپ کی نافرمانی میں آجائے گا !

جواب

شریعتِ مطہرہ نے ہر شخص کو اپنے مال میں تصرف کا پورا اختیار دیا ہے اور شرعی حدود میں رہتے ہوئے اپنی مرضی سے تصرف کی مکمل آزادی دی ہے، جیسا کہ شرح مجلۃ الأحکام میں ہے:

"كل يتصرف في ملكه كيف شاء". ( رقم المادة: ١١٩٢)

لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ شخص عاقل بالغ ہے، اور کاروباری سمجھ بوجھ رکھتا ہے اور نفع نقصان کی تمیز کرسکتا ہے تو ایسی صورت میں وہ والدین کے حقوق کی ادائیگی کے ساتھ اپنے مال سے گاڑی یا گھر وغیرہ خرید سکتا ہے، بطورِ مشورہ اپنے والد کے مشورہ پر بھی عمل کرسکتا ہے، تاہم والد کا یہ کہنا کہ بیٹے کے مال و اسباب پر اس کا حق ہے اور اس کی مرضی کے بغیر بیٹا کچھ نہیں کرسکتا، شرعاً درست نہیں۔

ملحوظ رہے کہ یہ جواب اس صورت میں ہے جب کہ مال و اسباب بیٹے کا ہی ہو والد کا نہ ہو۔ لیکن اگر اصل مال کا مالک والد ہی ہو اور بیٹا اس کا کاروبار چلارہاہو تو اس کی مرضی کے بغیر بیٹے کو کسی تصرف کا حق شرعاً نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201640

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں