تین بھائی صاحبِ نصاب ہیں، ان پر قربانی واجب ہے اور تینوں الگ الگ رہتے ہیں، تینوں اکٹھے ہر سال ایک بڑا جانورقربانی کے لیے خریدتے ہیں ۔لیکن اس طریقے سے کہ ایک سال ایک بھائی قربانی خریدتا ہے تو دوسرا سال دوسرا بھائی اور تیسرا سال تیسرا بھائی، یعنی نمبر پر قربانی لیتا ہے تو کیا اس طرح کرنا درست ہے؟قربانی ہو جائے گی؟
صورتِ مسئولہ میں اگرباہمی رضامندی سے تینوں بھائی باری باری ہر سال قربانی کا جانور خریدتے ہیں اور پھر مشترکہ اس میں قربانی کرتے ہیں تو یہ جائز ہے، اور جو بھائی جس سال قربانی کا جانور خریدے وہ قربانی سے پہلے دوسرے بھائیوں کو بھی بتادے کہ میں نے اس بڑے جانور آپ کی قربانی کا حصہ ڈال دیا ہے تو اس سے ہر ایک کی قربانی ادا ہوجائے گی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200004
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن