ایک باپ نے اپنی زندگی میں اپنا گھر بیچ کر اپنے بچوں پر تقسیم کیا اور اپنے لیے بھی کچھ پیسے رکھے، پھر کسی ایک بیٹے کے ساتھ رہنے لگا اور یہ کہا کہ میں نے اپنا حصہ اس بیٹے کو ہبہ کیا ہے، یعنی میرے مرنے کے بعد اس میں وراثت نہ ہو، بلکہ اکیلا وہ بیٹا ہی اس مال کو لے لے تو آیا اب باپ کے مرنے کے بعد اس مال میں وراثت جاری ہو گی یا اکیلے اس بیٹے ہی کو ملے گا?
اگر باپ اپنا حصہ مذکورہ بیٹے کے قبضہ وتصرف میں بھی دے دے تو ہبہ(گفٹ) مکمل ہوجائے گا اور باپ کی وفات کے بعد وہ مال ترکہ شمار نہ ہوگا، لیکن اگر باپ نے صرف زبانی ہبہ کیا اور وفات تک وہ حصہ اپنے قبضہ میں رکھا تو ہبہ نامکمل ہونے کی وجہ سے باپ کی وفات کے بعد وہ ترکہ شمار ہوگا اور اسے میراث میں تقسیم کیا جائے گا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200618
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن