بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہاؤس بلڈنگ فنانس کے قرضے والے فلیٹ پر زکات کا حکم


سوال

میں نے ایک فلیٹ خریدا ہے، جس پر ہاؤس بلڈنگ کا قرضہ ہے۔ مجھے جو کرایہ وصول ہوتاہے وہ میں ہاؤس بلڈنگ کو قرضے کی مد میں ادا کرتی ہوں۔ کیا مجھے اس پر زکات دینی ہوگی؟

جواب

اگر آپ نے مذکورہ فلیٹ تجارت (بیچ کر نفع کمانے ) کی نیت سے نہیں خریدا ہے تو اس فلیٹ پر زکات واجب نہیں ہے۔

واضح رہے کہ گھر خریدنے کے لیے سودی قرضہ لینا جائز نہیں ہے، اگر آپ نے سودی قرض لے کر فلیٹ خریدا ہے تو جلد از جلد اس سے چھٹکارے کی کوشش کیجیے، اور اللہ تعالیٰ سے توبہ واستغفار بھی کیجیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200997

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں