بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ھدیہ دی ہوئی رقم کی واپسی کامطالبہ کرنا


سوال

 اگر ایک آدمی نےکسی شخص کو اپنی خوشی سے رقم دی ، یہ بطور قرض نہیں تھی، نہ ہی لینے والے نے قرض مانگا تھا، بلکہ اس نے محض اپنی خوشی سے دی تھی، اب کچھ عرصہ کے بعد وہ رقم کی واپسی کا مطالبہ کرتا ہے تو کیا اس کو رقم لوٹانا ضروری ہے، جب کہ اب لینے والے کے پاس رقم بھی نہیں ہے؟

جواب

اگر یہ رقم ہدیہ کے طورپر دی گئی تھی تو اب اس رقم  کے خرچ ہوجانے کے بعد اس کی واپسی کا مطالبہ درست نہیں ،نہ ہی لینے والے پر اس کا لوٹانا لازم ہے،ہاں اگر لینے والے کے پاس سہولت ہو اور وہ اپنے اوپر کیے  احسان کا بدلہ اتار سکتا ہو تو اتاردے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200090

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں