بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

گھر کی اقساط جاری ہیں دکان خالی ہے، زکات کا کیا حکم ہوگا؟


سوال

گھر کے قرضہ کی اقساط ماہانہ ادا کی جارہی ہیں ایک سال تک، اور ایک دکان ہے 2 سال سے خالی پڑٰ ی ہے، کوئی کرایہ نہیں آتا، اور میں بے روزگار ہوں ، کیازکاۃ لازم ہوگی یا نہیں ؟

جواب

اگر گھر رہائش کے لیے لیا ہے تو اس میں زکاۃ نہیں ہے، اور دکان بیچنے کی نیت سے نہیں لی تو اس میں بھی زکاۃ  نہیں ہے۔ باقی گھر کی سالانہ اقساط منہا کرنے کےبعد اگر آپ کے پاس ضرورت سے زائد اتنی رقم، سونا چاندی یا مالِ تجارت نہیں ہے جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو تو آپ پر زکاۃ کی ادائیگی لازم نہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200765

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں