گھر کے قرضہ کی اقساط ماہانہ ادا کی جارہی ہیں ایک سال تک، اور ایک دکان ہے 2 سال سے خالی پڑٰ ی ہے، کوئی کرایہ نہیں آتا، اور میں بے روزگار ہوں ، کیازکاۃ لازم ہوگی یا نہیں ؟
اگر گھر رہائش کے لیے لیا ہے تو اس میں زکاۃ نہیں ہے، اور دکان بیچنے کی نیت سے نہیں لی تو اس میں بھی زکاۃ نہیں ہے۔ باقی گھر کی سالانہ اقساط منہا کرنے کےبعد اگر آپ کے پاس ضرورت سے زائد اتنی رقم، سونا چاندی یا مالِ تجارت نہیں ہے جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو تو آپ پر زکاۃ کی ادائیگی لازم نہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200765
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن