بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گوگل کے ساتھ اشتہارات لگانے کا معاہدہ اور اس اشتہار کے کلک پر ملنے والی آمدن کا حکم


سوال

میں کمپیوٹر سائینس کا طالب علم ہوں۔ میری کچھ ویب سائیٹس ہیں، جس پر گوگل کے اشتہارات ہوتے ہیں، جو لوگ میری ویب سائیٹس پر آتے ہیں وہ ان اشتہارات پر کلک کریں تو ان کے کلک کرنے پر مجھے گوگل کی طرف سے پیسے ملتے ہیں، کیا وہ پیسے ٹھیک ہیں؟

اسی طرح میں یوں کرتا ہوں کہ میں اپنی ویب سائیٹ پر لوگوں کو غلط افواہوں کا لنک دے کر بلاتا ہوں، اس طرح جب وہ افواہ پر کلک کرتے ہیں تو وہی اشتہار خؤد بخؤد کھل جاتا ہے اور اس طرح مجھے پیسے مل جاتے ہیں۔کیا یہ طریقہ درست ہے؟

جواب

1،2: گوگل ویب سائیٹس پر اشتہارات اپنی صوابدید پر لگاتا ہے، جس میں ہر قسم کے اشتہارات ہوتے ہیں جو بسا اوقات ناجائز امور کی طرف دعوت ہوتے ہیں، علاوہ ازیں اکثر اشتہارات تصاویر پر مبنی ہوتے ہیں اور تصویر شریعت کی رو سے ناجائز اور حرام ہے۔ اس لیے گناہ کے کاموں میں معاونت کے حرام ہونے کی بنا پر گوگل کے ساتھ ایسا معاہدہ کرنا ہی شرعا درست نہیں۔نیز غلط افواہوں کے ذریعے لوگوں کو بلانا ناجائز ہے۔غلط افواہ بھی گناہ کبیرہ ہے اور اس پر حاصل ہونے والی آمدنی بھی حرام ہے۔

 


فتوی نمبر : 143607200001

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں