آج کل موبائل کےذریعہ ’’گوگل پے ایپ‘‘ اور ’’فون پے ایپ‘‘ کے ذریعہ ٹرانزیکشن کی جاتی ہے، اس پر کبھی سکریچ کوپن دی جاتی ہے تواس کوپن کے ذریعہ جو روپیہ حاصل ہوتاہے، اس کا استعمال کرنا جائز ہے یا ناجائز؟
ہماری معلومات کے مطابق گوگل پے ایپ (Google Pay App) اورفون پے ایپ (Phone Pay App) آن لائن پیسوں کی ادائیگی کی ایپ ہیں، اور یہ لوگوں کو پیسوں کی ادا ئیگی میں سہولت فراہم کرتی ہیں۔ ادائیگی کا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ ایپ استعمال کرنے والا شخص اپنے ڈیبٹ کارڈ یا کریڈٹ کارڈ یا بینک اکاؤنٹ نمبر گوگل پے کی ایپ کو فراہم کرتا ہے اور گوگل پے ایپ اس شخص کے اکاؤنٹ یا کارڈ کو استعمال کر کے ادائیگی کرتی ہے۔ گوگل پے ایپ کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی پر دو اعشاریہ نو فیصد چارجز لگائے جاتے ہیں اور ڈیبٹ کارڈ اور بینک اکاؤنٹ سے ادائیگی میں کوئی چارجز نہیں لگائے جاتے۔ فون پے ایپ کی معلومات حاصل نہیں ہوسکیں۔
مذکورہ تفصیل کے مطابق گوگل پے ایپ (Google Pay App) اور فون پے ایپ (Phone Pay App)، اس ایپلی کیشن کو استعمال کرنے والے کی طرف سے قیمت کے ادائیگی کے وکیل ہیں اور استعمال کرنے والوں کی رقوم ان کے پاس قرض نہیں ہوتیں، بلکہ یہ صرف رقوم کی منتقلی میں مدد کرتے ہیں۔ اس منتقلی میں سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بعض مرتبہ جو اسکریچ کوپن کی صورت میں انعام دیتے ہیں وہ ان کی طرف سے ہبہ ہے جس کا استعمال جائز ہے۔ البتہ گوگل پے ایپ اور فون پے ایپ کے ذریعہ رقم کی ادائیگی میں کریڈٹ کارڈ کااستعمال جائز نہیں، کیوں کہ کریڈٹ کارڈ کے استعمال میں بینک سے یہ معاہدہ کیا جاتا ہے کہ بروقت ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں سود ادا کروں گا، اور سود ادا کرنے کی طرح سود کا معاہدہ کرنا بھی حرام ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 687):
" (هي) لغةً: التفضل على الغير ولو غير مال. وشرعاً: (تمليك العين مجاناً) أي بلا عوض لا أن عدم العوض شرط فيه، وسببها إرادة الخير للواهب) دنيوي كعوض ومحبة وحسن ثناء، وأخروي". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200199
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن