اگر کسی نامحرم سے تنہائی میں ملے اور اس حد تک اس کے قریب ہوجائے کہ وہ اسے پوری طرح چھولے بس زنا نہ ہو اور اس کو احساسِ گناہ ہوجائے تواللہ سے معافی مانگ لے تو کیا اس کی معافی قبول ہوگی؟
حدیث شریف میں آتا ہے کہ ہر بنی آدم خطا کار ہے، لیکن اللہ کے نزدیک اچھا خطا کار وہ ہے جو خطا کے بعد توبہ کرنے والا ہو۔
سنن ابن ماجه ت الأرنؤوط (5/ 321):
"عن أنس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "كل بني آدم خطاء، وخير الخطائين التوابون".
اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والے کو بہت پسند فرماتے ہیں اور اس کی توبہ کو قبول فرماتے ہیں، اس لیے اگر کوئی شخص سچے دل سےگناہ سے توبہ کر لے اور ماضی پر نادم بھی ہو اور آئندہ گناہ نہ کرنے کا عزم بھی کر لے تو اللہ تعالیٰ ایسے شخص کی توبہ قبول فرما کر اس کو معاف فرما دیتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004201221
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن